Skip to main content

محبت کی زبان


بسم اللہ الرحمن الرحیم

محبت کی زبان

 دنیا کی تقریبا ہر زبان، زبان کی محتاج ہوتی ہے لیکن ایک زبان ایسی بھی ہے جو زبان کی ضرورت سے بے نیاز ہے. یہ زبان محبت کی زبان ہے. زبانیں لوگوں کو آپس میں جوڑتی ہیں جبکہ محبت کی یہ زبان ٹوٹے ہوئے دلوں کو جوڑتی ہے. محبت کی اس زبان کو اہل دل "حسین (ع)" کہتے ہیں. یہ زبان کانوں سے سنی یا زبان سے بولی نہیں جاتی بلکہ پورے وجود سے محسوس کی جاتی ہے. اس زبان کو صرف وہی درک کر سکتا ہے جس کے دل کی مسجد میں مخلوق خدا سے ہمدردی کی اذانیں گونجتی ہیں. اس زبان میں تین زمانے نہیں ہیں، اس میں ہر زمانہ سمویا ہوا ہے. یہ زبان کسی مخصوص مقام کے افراد کے لئے نہیں، بلکہ ہر وہ شخص اہل زبان حسینی کہلائے جانے کا حقدار ہے جس کا دل خلق الله کے لئے دھڑکتا ہے. اس زبان میں ضرب المثل نہیں، بے مثل ضربیں ہیں. اس زبان کے حروف یاد خدا کے نور سے بنائے گئے ہیں. اس زبان کے الفاظ حب الہی کے خمیر میں گوندھے گئے ہیں.اس زبان کی عبارتیں فکر کی بلندیوں کی اعلٰی ترین منزلیں ہیں. بڑے بڑوں کو پچھاڑ دینے والے کو اس زبان میں اصغر (ع) کہتے ہیں. خود کو آزاد کر کے عشق حسین (ع) کی پر سکون قید کو اپنے لئے اختیار کرنے والے کو اس زبان میں حر (ع) کہتے ہیں. نصرت حق کے لئےپوری دنیا سے دشمنی مول لینے والے کو اس زبان میں حبیب (ع) کہتے ہیں. جو اس قدر خوبصورت ہو کہ جس کے سامنے احسن کا حسن بھی ماند پڑ جائے، اسے اس زبان میں حسین (ع) کہتے ہیں. اور جو اس حسن کا مشاہدہ کر لے، اس کے لئے راہ خدا میں مرنا ہی زندگی ہوتی ہے. اس کے لئے سکوت ہی کلام بن جاتا ہے. اس کا ہونا ہی کائنات کو ایک ایسے عظیم انسان کی یاد دلاتا ہے جس نے کمال انسانیت کے لئے خود کو قربان کر دیا اور زبان محبت کی بنیادوں کو دوام بخش دیا۔

ابا عبد اللہ، حضرت امام حسین علیہ افضل الصلوة و السلام کی ولادت با سعادت ہر انسان کو مبارک ہو۔

19/4/2018 :تاریخ 

Comments

  1. Salamunalaikum..
    dil ko chu janay wali tehreer ...
    Jazakallah...
    Iltamas.e.dua

    ReplyDelete
  2. Salamunalaikum..
    dil ko chu janay wali tehreer ...
    Jazakallah...
    Iltamas.e.dua

    ReplyDelete
  3. MashaALLAH
    this article is indeed a work of art

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

His me-time

بسم اللہ الرحمن الرحیم HIS ME-TIME The sun sets and the night covers you with a thousand stars and an inexplicable warmth of its cool soothing breeze. And you suddenly know that the best part of your day has begun, your 'me-time'. When the birds fly back to their nests, people return to their homes, taking a deep breath of relief. When the families come together safe and sound where love can be felt in the atmosphere. When a reader grabs a literary masterpiece with a cup of coffee, and a cinephile plays an exciting hit with a bowl full of popcorns. When the spiritual meditate with relaxing shamanic music and the religious worship their Lord, reciting the holy scriptures. When two lovers experience each other's presence beneath the veil of deep silence, when a baby sleeps calmly on his mother's chest, when a child gives her father a tight hug after a long day of waiting, and when a loner immerses into solitude, there's someone out there whose 'my time...

Treasure in my chest

بسم الله الرحمن الرحيم TREASURE IN MY CHEST Verse no. 1 Verse no. 2 Verse no. 3 Verse no. 4 Verse no. 5 Happy Layla-tul-Qadr (: Date: 14/4/2020.

NO FUNNY

بسم الله الرحمن الرحيم بےجا ہنسی مذاق کا انسان کی شخصیت، اطرافیان، اور معاشرے پر اثر :پس منظر آپس میں ضرورت سے زیادہ ہنسی مذاق بڑھ جانے کے سبب استادِ محترم کی طرف سے ملنے والے اس موضوع پر مضمون تحریر کرنے کے ہوم ورک کی بدولت یہ کہانی وجود میں آئی۔ سُستی ایک بڑی نعمت ہے، اگر میں سُست نہ ہوتی تو کتابیں کھول کر پرانے لوگوں کے اقوال کے حوالے دے کر میں بھی ایک بورنگ سا مضمون ہی لکھتی۔ امید ہے یہ آپ کو پسند آئے گی، استاد کو تو آئ نہیں۔۔۔  ❤️ اِنسپایرڈ باۓ لائف اوف ماۓ فرینڈز تاریخ: 22/3/2022 :کہانی  ایک ہرا بھرا جنگل تھا جس میں سارے جانور اور ہنسی خوشی رہتے تھے۔ اِس جنگل کے ہر حیوان میں کوئی نہ کوئی کوئی خاص بات، کچھ نہ کچھ صلاحیت موجود تھی جس بنا پر ہر کسی کو اُس کی لیاقتوں کے تحت کام دیا گیا تھا۔ اُن میں سے کوئی پروفیسر تھا تو کوئی ماہر نفسیات، کوئی کوئی مصور تو کوئی تاجر جبکہ کہ اُن میں سے کسی کو جنگل کی حفاظت کا بھی کام دیا گیا تھا۔ کیونکہ اِس جنگل کے خوبصورت جانوروں پر ایک بے رحم شکاری کی نظریں جمی ہوئی تھیں جو ان جانوروں کو شکار کرنے کی تاک میں لگا ہوا تھا۔ اب...